Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Tuesday, February 28, 2012

مستی می

ادا سے
مستی می
دل کی محفل میں اپنے کلام سے چھاگی
اسکی اواز پےجھوم گئ
پرواز مں اسمان کے اس پار چلی
اتنی محپت ھوگئ
را ت کی تاریکی می جھلملاتی ھوی چاندنی
شہر سے میدانون می رفتہ رفتہ
زندگی کی لہر دوڑاتی ھوئ
بڑھتی ھوئ
ھر موڑ پر گاتی ھوئ
دلہن سی شرماتی ھوئ
دریا پے اتراتی ھوئ
دم پہ دم مچلتی ھوئ
طوفان انگیزی پے اتر ائ
میں تجھ سے ھوں
تو مجھ سے ھے
میری پاہنون مین موج پہاران ے
امیدون کے کنول کھلتے ھن
یہ کیسا نعمہ ے
بادبانون سے اڑتے بادل
مسکرا کر خوش آمدید کہتے ھین
یہ کون گزرا ے بھولون کی وادی سے
بولون کیسے
بتاو
تمھاری نگاھون سے
کہان جا رے ھین
پرندون کی سرسراہٹ جیسے
ستارون کے یہ لیل و نہار
دل میرا ان کے چھوتے سے جاگ اٹھا
یہ کہکشان پہلوے جانان ے
رونق شہر ے
ایسا دیس چاند کا جس پے گمان ھو
اٹھاو پرپط
شپ کو تارے
دن مین سورج
کیسا فسون ھے
پہار کا یہ سماں
صہح کا اجالا ھوا