خامشی کہہ رہی ہے کان میں کیا
آرہا ہے میرے گمان میں کیا
اب کوئی مجھ کو ٹوکتا بھی نہیں
یہی ہوتا ہے خاندان میں کیا
بولتے کیوں نہیں میرے حق میں
آبلے پڑ گئے زبان میں کیا
میری ہر بات بے اثر ہی رہی
نقص ہے کچھ میرے بیان میں کیا
وہ ملے تو یہ پوچھنا ہے مجھے
ابھی میں ہوں تیری امان میں کیا