کوئی ملا ہی نہیں جس کو وفادیتے
ہر اک نے دہوکہ دیا کس کس کو سزا دیتے
یہ ھمارا ہی ظرف تھا کہ خاموش رہے ورنہ
داستان سناتے تو محفل کو رلا دیتے
کتنا عجیجب اپنی زندگی کا سفر نکلا
سارے جہاں کا درد ہمارے مقدرنکلا
جس کے نام اپنی زندگی کا ھر لمحہ کر دیا
افسوس وہی ھماری چاہت سے بے خبر نکلا