Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Sunday, March 31, 2013

پھول چاہے تھے مگر ہاتھ میں آئے پتھر





پھول چاہے تھے مگر ہاتھ میں آئے پتھر
ہم نے آغوشِ محبت میں سلائے پتھر

دشتِ دل کے تکلف کی ضرورت کے لیے
آج اس شوخ نے زلفوں میں سجائے پتھر

انکے قدموں کے تلے چاند ستارے دیکھے
اپنی راہوں میں سلگتے ہوئے پتھر

میں تیری یاد میں یوں دل کو لیے پھرتا ہوں
جیسے فرہاد نے سینے سے لگائےپتھر

فکرِ ساغر کے خریدار نہ بھولیں گے کبھی
میں نے اشکوں کے گہر تھے جو بنائے پتھر