Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Sunday, March 31, 2013

قبر کو پھولوں سے سجا کر جاتے تو اچھا تھا



قبر کو پھولوں سے سجا کر جاتے تو اچھا تھا
دل کو قبر بنا کر جاتے تو اچھا تھا
ارمانوں کو اس میں دفنا کر جاتے تو اچھا تھا

جدائی کی سزا بڑی تکلیف دیتی ہے
مجھے دیواروں میں چنوا کر جاتے تو اچھا تھا

تمہارے بعد ان حسرتوں کا کیا ہوگا
انہیں کفن پہنا کر جاتے تو اچھا تھا

یوں روتا چھوڑ کر نا جاتے تو اچھا تھا
میرے دل کو بہلا کر جاتے تو اچھا تھا

تیری خاطر چھوڑ سکتے تھے زمانے کو
ایک بار ہمیں آزما کر جاتے تو اچھا تھا

یوں دوستی پر داغ لگا کر نا جاتے
رسمے - دوستی نبھا کر جاتے تو اچھا تھا

میری میّت پر شرکت تو نا کر سکے لیکن
قبر کو پھولوں سے سجا کر جاتے تو اچھا تھا

ہماری آنکھوں سے نیند چورا کر چلے گئے
میٹھی نیند سلا کر جاتے تو اچھا تھا

ساگر کو اندھیروں میں یوں چھوڑ گئے
دیپ کوئی جلا کر جاتے تو اچھا تھا