Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Wednesday, August 14, 2013

بے قراری سی بے قراری ہے





بے قراری سی بے قراری ہے
 وصل ہے اور فراق طاری ہے

جو گزاری نہ جا سکی ہم سے
ہم نے وہ زندگی گزاری ہے


بِن تمہارے کبھی نہیں آئی
کیا میری نیند بھی تمھاری ہے



اس سے کہیو کہ دل کی گلیوں میں
رات دن تیری انتطاری ہے


ایک مہک سمت دل سے آئی تھی
میں یہ سمجھا تیری سواری ہے



خوش رہے تُو کہ زندگی اپنی
عمر بھر کی امیدواری ہے