جب زخم دہکنے والے ہوں
اور خوشبو کے پیغام ملیں
اور اپنے دریدہ دامن کے
جب چاک سلیں
دل دکھتا ہے
جب آنکھیں خود سے خواب بنیں
خوابوں میں بسرے چہروں کی
جب بھیڑ لگے
اس بھیڑ میں جب تم کھو جائو
دل دکھتا ہے
جب حبس بڑھے تنہائی کا
جب خواب جلیں، جب آنکھ بجھے
تم یاد آئو
دل دکھتا ہے