آ پڑی ہم پہ کوئی ایسی بھی افتاد نہیں
کیوں دکھاؤں اسے وہ دل کہ جو آباد نہیں
میں نے جس بات پہ توڑا تھا تعلق اس سے
کیا تماشا ہے کہ وہ بات اسے یاد نہیں
اک خلش سی تو ہر اک حال میں رہتی ہے کہیں
کبھی ناشاد نہیں دل تو کبھی شاد نہیں
کون دیتا ہے مجھے جینے یہاں مرضی سے
اک پرندہ ہی نہیں، میں بھی تو آزاد نہیں
ہم نے توڑا ہے تعلق تو کسی جانب سے
حرفِ تحسین نہیں کوئی، کوئی داد نہیں
سعد اللہ شاہ