Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Wednesday, December 22, 2010

مرے خواب


مرے خواب جو تھے بکھر گئے کچھ اِدھر گئے کچھ اُدھرر گئے
وہ دکھا کے ایک جھلک مجھے مرے سامنے سے گذر گئے

نہ تھا وصل میرے نصیب میں مجھے دے رہے تھے فریب وہ
میں تھا منتظر کہ وہ آئیں گے وہ تو وعدہ کر کے مُکر گئے

جو بوقت عیش تھے آشنا وہ چلے گئے مجہے چھوڑ کر
سرِ راہ جب ہوا سامنا تو نظر بچا کے گذر گئے

تھا ستارہ میرا عروج پر تھے حریف خوف زدہ مرے
مگر آیا مجھ پہ زوال جب تو نصیب اُن کے سنور گئے

جسے دیکھئے وہ ھے غمزدہ میں ہوں برقی شاعرِ بے نوا
جو تھے میرے ہمدم و ہمنوا وہ نہ جانے آج کدھر گئے