چلو اک نظم لکھتے ہیں
کسی کے نام کرتے ہیں
مگر یہ سوچنا ہے اب
کہ اس میں ذکر کس کا ہو
کہ اس میں بات کس کی ہو
کہ اس میں ذات کس کی ہو
اور یہ بھی فرض کرتے ہیں
کہ جس پر نظم لکھتے ہیں
ہمیں اس سے محبت ہے
ہمارے سارے جذبوں کو
بس اسکی ہی ضرورت ہے
چلو اک کام کرتے ہیں
کہ ہم جو نظم لکھتے ہیں
تمہارے نام کرتے ہیں
تمہی عنوان ہو اس کا
تمہارا ذکر ہے اس میں
تمہاری بات ہے اس میں
تمہاری ذات ہے اس میں