Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!
Wednesday, December 22, 2010
نشاطِ روح
خودداریوں کےخون کو ارزاں نہ کرسکے ہم اپنے جوہروں کو نمایاں نہ کر سکے ہو کر خرابِ مے ترے غم تو بھلا دیئے لیکن غمِ حیات کا درماں نہ کر سکے ٹوٹا طلسمِ عہد محبّت کچھ اس طرح پھر آرزو کی شمع فروزاں نہ کر سکے ہر شے قریب آکے کشش اپنی کھو گئی وہ بھی علاجِ شوق گریزاں نہ کرسکے کس درجہ دل شکن تھے محبت کے حادثے ہم زندگی میں پھر کوئی ارماں نہ کرسکے مایوسیوں نے چھین لیے دل کے ولولے وہ بھی نشاطِ روح کا ساماں نہ کر سکے