ٹہر گيا تو اس کے زد ميں آئے گا
اس سے پہلے وقت لگائے ٹھوکر چل
تمہاري گرم روي الاماں ارے توبہ
پناہ ڈھونڈتي ہيں گردشيں زمانے کي
گنگنانے کي اگر فرصت ہو
زندگي ساب بھي بن سکتي ہے
ہم سے شفق پرستوں کي شايد ہمارے بعد
صورت بھي ديکھنے کو ترس جائے گي شام
بے سبب آج مرا رو دينا
اک سبب ہوگيا رسوائي کا
ساتھ تم ہو تو يہي رنگ شفق کہلائے
شام فرقت ہوتو عاشق کا لہو کہتے ہيں
سن کے آہٹ دھڑکنے لگتا ہے
ہم نے ديکھا ہے جو حوصلہ دل کا
غرور صبح بہارا کو ہے صباحت پر
تم اپنے رخ سے پرے زلف مشک بوتو کرو
کرشن راحت