Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Tuesday, June 7, 2011

آنکھ میں بوند نہ ہو دل میں سمندر رکھنا


آنکھ میں بوند نہ ہو دل میں سمندر رکھنا
دولتِ درد کو دنیا سے چھپا کر رکھنا

کل گئے گذرے زمانوں کو خیال آئے گا
آج اتنا بھی نہ راتوں کو منور رکھنا

اپنی آشفتہ مزاجی پہ ہنسی آتی ہے
دشمنی سنگ سے اور کانچ کا پیکر رکھنا

آس کب نہیں تھی دل کو تیرے آ جانے کی
پر نہ ایسی کہ قدم گھر سے نہ باہر رکھنا

ذکر اس کا ہی سہی بزم میں بیٹھے ہو فراز
درد کیسا ہی اٹھے ہاتھ نہ دل پر رکھنا