Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Tuesday, June 7, 2011

بچھڑ کے تجھ سے تیری یاد کے نگر آئے


بچھڑ کے تجھ سے تیری یاد کے نگر آئے
کہ اک سفر سے کوئی جیسے اپنے گھر آئے

ہمارے ساتھ رکے گی ہماری تنہائی
تمہارے ساتھ گئے جو بھی در بدر آئے

گماں بھٹکنے لگے تھے پسِ نگاہ مگر
چراغ دور سے جلتے ہوئے نظر آئے

چھٹہ غبار تو راہوں میں کتنے پھول کِھلے
بجی جو ڈف تو فصیلوں پہ کتنے سر آئے

بہار راس نہ آئی قفس نشانوں کو
اڑان بھول گئے جوں ہی بال و پر آئے

شاعر : ذاہد مسعود