مَیں کون ہوں؟
وہ کل بھی پوچھتی تھی یہ
وہ پوچھتی ہے آج بھی
مَیں کون ہوں؟
سوال ہر نظر میں ہیں عجیب سے
گو اُس کو جانتے ہیں سب قریب سے
وہ عام ہے کہ خاص ہے
……اُداس ہے
ہے اُس کی اوڑھنی بھی تار تار سی
خزاں ہے آج ‘کل تلک بہار تھی
وہ مُنصفی کے نام پر لزراُٹھے
زبان اُس کی کٹ گئی
………….وہ کیا کہے؟
سماعتوں میں آندھیوں کا شور ہے
…………..وہ کیا سُنے؟
کوئی تو اُس کا ہاتھ بڑھ کے تھام لے
کوئی تو آئے اُس کو اپنا نام دے
وہ کون ہے؟
وہ پوچھتی ہے ہر کسی سے آج بھی
مَیں کون ہوں؟؟؟
وہ کل بھی پوچھتی تھی یہ
وہ پوچھتی ہے آج بھی
مَیں کون ہوں؟
سوال ہر نظر میں ہیں عجیب سے
گو اُس کو جانتے ہیں سب قریب سے
وہ عام ہے کہ خاص ہے
……اُداس ہے
ہے اُس کی اوڑھنی بھی تار تار سی
خزاں ہے آج ‘کل تلک بہار تھی
وہ مُنصفی کے نام پر لزراُٹھے
زبان اُس کی کٹ گئی
………….وہ کیا کہے؟
سماعتوں میں آندھیوں کا شور ہے
…………..وہ کیا سُنے؟
کوئی تو اُس کا ہاتھ بڑھ کے تھام لے
کوئی تو آئے اُس کو اپنا نام دے
وہ کون ہے؟
وہ پوچھتی ہے ہر کسی سے آج بھی
مَیں کون ہوں؟؟؟
فاخرہ بتول