جدائی کے دنوں میں جب
دلوں کی لالیاں
پیلی رتوں کی سرد آہیں اوڑھ لیتی ہیں
تو پھر
سوکھی زمینوں پر
کبھی بارش نہیں ہوتی
کبھی سبزہ نہیں کھلتا
جو منزل کی تمنا میں
سر۔ دشت وفا تنہا مسافر ہے
اسے یادوں کی چھاگل سے
کبھی پانی نہیں ملتا!!
دلوں کی لالیاں
پیلی رتوں کی سرد آہیں اوڑھ لیتی ہیں
تو پھر
سوکھی زمینوں پر
کبھی بارش نہیں ہوتی
کبھی سبزہ نہیں کھلتا
جو منزل کی تمنا میں
سر۔ دشت وفا تنہا مسافر ہے
اسے یادوں کی چھاگل سے
کبھی پانی نہیں ملتا!!