میں بھول جاؤں تمہیں
اب یہی مناسب ہے
مگر بھُلانا چاہوں تو کس طرح بھُولوں
کہ تم تو پھر بھی حقیقت ہو
کوئی خواب نہیں
یہاں تو دل کا یہ عالم ہے
کیا کہوں ۔۔۔۔ کمبخت
بھلا سکا نہ یہ وہ سلسلہ جو تھا ہی نہیں
وہ ایک خیال جو آواز تک گیا ہی نہیں
وہ ایک بات جو میں کہہ نہیں سکا تم سے
وہ ایک ربط جو ہم میں کبھی رہا ہی نہیں
مجھے ہے یاد وہ سب جو کبھی ہوا ہی نہیں
اگر یہ حال ہے دل کا تو کوئی سمجھائے
تمہیں ُبھلانا بھی چاہوں تو کس طرح ُبھولوں
کہ تم تو پھر بھی حقیقت ہو
کوئی خواب نہیں ۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment