Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Friday, November 12, 2010

"آؤ بارش سے تو پوچھیں


کیا اس سے بھی وعدہ کر کے چھوڑ گیا ہے کوئی اس کو
کیا اس کو بھی نیند نہیں آتی برسوں سے
کیا اس کو بھی پھولوں سے شکوہ ہے کوئی
اس کے ساتھ بھی کھیل ہواؤں نے کھیلا ہے
دھواں دھواں سا اس کا چہرہ کیوں ہے آخر؟
بھیگی بھیگی اس کی پلکیں کس نے کردیں؟
آؤ بارش سے یہ پوچھیں۔