پھر ایک سگریٹ جلا رہا ہوں
پھر ایک تیلی بجھا رہا ہوں
تیری نظر میں یہ مشغلہ ہے
میں تو اسکا وعدہ بھلا رہا ہوں میں
سمجھنا مت اسکو میری عادت
یہ دھواں جو میں اڑا رہا ہوں
یہ تیری یادوں کے سلسلے ہیں
میں تیری یادیں جلا رہا ہوں
میں پی کے اتنی بھک چکا ہوں
کی غم کے قصے سنا رہا ہوں
اگر تمہیں غم ہے تو پاس آؤ
میں پی رہا ہوں پلا رہا ہوں
پھر ایک تیلی جلا رہا ہوں
No comments:
Post a Comment