جسے عکس عکس گنوادیا
کبھی رو برو تھی مرے لیئے
جسے نقش نقش بجھا دیا
کبھی چار سو تھی مرے لیئے
جو حد ہوا سے بھی دور ہے
کبھی کو بہ کو تھی مرے لیئے
جو تپش پے موج سراب کی
کبھی آبجو تھی مرے لیئے
جسے ”آپ" لکھتا ہوں خط میں اب
کبھی صرف ”تو" تھی مرے لیئے
کبھی رو برو تھی مرے لیئے
جسے نقش نقش بجھا دیا
کبھی چار سو تھی مرے لیئے
جو حد ہوا سے بھی دور ہے
کبھی کو بہ کو تھی مرے لیئے
جو تپش پے موج سراب کی
کبھی آبجو تھی مرے لیئے
جسے ”آپ" لکھتا ہوں خط میں اب
کبھی صرف ”تو" تھی مرے لیئے