کبھی ہستے ہیں کبھی روتے ہیں
کبھی دل میں خواب پیروتے ہیں
کبھی محفل محفل پھرتے ہیں
اور ذات میں تنہا ہوتے ہیں
کبھی چھپ کے موحار سجاتے پیں
کبھی گیت لبوں پہ ہوتے ہیں
کبھی سب کا دل بہلاتے ہیں
کبھی ذات میں تنہا ہوتے ہیں
کبھی شب بھر جاگتے رہتے ہیں
کبھی لمبی تان کے سوتے ہیں
ہم نازک نازک دل والے
بس اپنے آپ میں رہتے ہیں
ہم کون کسی کے ہوتے ہیں
ہم نازک نازک دل والے
No comments:
Post a Comment