Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Friday, November 12, 2010

بچھڑنے سے ذرا پہلے


بچھڑنے سے ذرا پہلے
اگر وہ ازن گویائی مجھے دیتی
مجھے اس کو بتانا تھا
کہ میں اس کی ہتھیلی پر
ادھورے خواب رکھ کر بھول آیا ہوں
میں اس کی راہگزاروں میں
اسے آنکھوں میں بھر لینے کی حسرت بھول آیا ہوں
میں اسے بے شکن بستر
کے تکیے تلے بے فکر نیندیں بھول آيا ہوں
اگر وہ بولنے کا اذن دیتی تو
مجھے اس کو بتانا تھا
کہ میں اس کے لیے الفاظ کی مالا پروتا تھا
مگراب بے ہنر ہونٹوں کو گویائی نہیں ملتی
مجھے اس کو بتانا تھا
میری آنکھیں اگر اس کو نہ دیکھیں تو
بہت بے نور رہتی ہیں
کوئی منظر بھی طغیانی کے آگے رک نہیں پاتا
مجھے اس کو بتانا تھا
کہ اس کامطلب ہی میری زندگانی ہے
بنا اس کے میری ہر سانس
میری رائيگانی ہے