Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Tuesday, February 8, 2011

....خواب کی تعبیر


کتنے پیچ و تاب میں زنجیر ہونا ہے مجھے
گرد میں گم خواب کی تعبیر ہونا ہے مجھے

جس کی تابندہ تڑپ صدیوں بھی سینوں میں بھی
ایک ایسے لمحے کی تفسیر ہونا ہے مجھے

خستہ دم ہوتے ہوئے دیوار و در سے کیا کہوں
کیسے خشت و خاک سے تعمیر ہونا مجھے

شہر کے معیار سے میں جو بھی ہوں جیسا بھی ہوں
اپنی ہستی سے تری توقیر ہونا ہے مجھے

اک زمانے کے لئے حرف غلط ٹھہرا ہوں میں
اک زمانے کا خط تقدیر ہونا مجھے