سلام اُس پہ جس کے لیے بنے دونوں جہاں
اُس پہ جِس کے جیسا رہبر ہے اور کہاں
بدل جائے جِس کے ایک اِشارے سے تقدیر
وہ شانِ مصطفی ہے، وہ ہادیِ برحق ہے
صادق و امین جِس کا لقب اور اِحمد نام ہے
غریبوں مسکینوں کی دِل جوئی جِس کا کام ہے
نفرتوں کو مٹایا، دیپ اُلفت کا جِس نے جلایا
جہاد کو فرض کیا، غیرتِ انسان کو بیدار کیا
قتلِ بنت گری ختم ہوئی اُس کی آمد سے
نساءِ عزت کو حیات بخشی آمنہ کے لال نے
سلام اُس پہ رحمت ہے جو دو جہاں کے لیے
اِیمان لانا ضروری ہے جِس پہ ایک مسلمان کے لیے