Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Wednesday, March 23, 2011

ہجر رتوں کے ساتھی

عمر کی جھولی میں جیون نے
دیکھوں کیا کیا ڈالا ہے
کچھ وصل کے مٹھی بھر لمحے
کچھ ہجرتوں کی تنہائی
ملن کی اک انمول گھڑی
کچھ مایوسی اور رسوائی
ایک محبت یکطرفہ
اور کچھ بے چین سی راتیں ہیں
دو باتیں ان کہی ہوئی
اور جھولی بھر بھر یادیں ہیں
اب انکے ساتھ ہی جینے ہیں
جو دن دنیا میں باقی ہیں
ان تحفوں کا نہ مول کوئی
یہ ہجر رتوں کے ساتھی ہیں