Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Monday, October 11, 2010

یوں تو ادھوری ھے داستان عشق اپنی


یوں تو ادھوری ھے داستان عشق اپنی

پس پردہ ہیں مضمر افسانے کئ اور

مالیء چمن ہی نہیں ھے شامل سازش

خار بھی ہیں گُلوں کے مہربان خاص کئ اور

دُشمن تو دُشمن ہیں،اُن سے گلہ ہی کیا

رقیب اپنے بھی ہیں آشیان کے لُٹیرے کئ اور

بربادئ دل کے مُجرم تو ہیں چند شناسا لوگ مگر

ہیں ایک نقاب کے پیچھے چھُپے چہرے کئ اور

بات نکلی تو نام ہو گا اُس کا بھی بدنام

شہر قتل میں ہیں دفن راز اُس کے کئ اور

کیسے سہہ پاؤ گے درد جگر اب کہ ایاز

تیر بن کے لفظ نکل آئیں گے کئ اور
__________________

No comments:

Post a Comment