Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Sunday, October 31, 2010

.....میرے ہمسفر


میرے ہمسفر! تری نذر ہیں میری عمر بھر کی یہ دولتیں

میرے شعر، میری صداقتیں، میری دھڑکنیں، میری چاہتیں

تجھے جذب کر لوں لہو میں میں، کہ فراق کا نہ رہے خطر

تیری دھڑکنوں میں اتار دوں ، میں یہ خواب خواب رفاقتیں

یہ ردائے جاں تجھے سونپ دوں، کہ نہ دھوپ تجھ کو کڑی لگے

تجھے دکھ نہ دیں میرے جیتے جی سر دشت غم کی تمازتیں

میری صبح تیری صدا سے ہو ، میری شام تیری ضیا سے ہو

یہی طرز پرسش دل رکھیں، تیری خوشبوؤں کی سفارتیں

کوئی ایسی بزم بہار ہو ، میں جہاں یقین دلا سکوں

کہ تیرا ہی نام ہے فصل گل، کہ تجھی سے ہیں یہ کرامتیں

تیرا قرض ہیں مرے روز و شب، میرے پاس اپنا تو کچھ نہیں

میری روح، میری متاع فن، میرے سانس، تیری امانتیں

No comments:

Post a Comment