پلٹ کے آنکھ نم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا
گئے لمحوں کا غم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا
سر تسلیمِ خم کرکے بہت کچھ مل تو سکتا ہے
سر تسلیمِ خم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا
محبت ہو تو بے حد ہو، جو نفرت ہو تو بے پایاں
کوئی بھی کام کم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا
میں دہشت گرد ہوتا تو اسے برباد کردیتا
مگر اس پر ستم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا
میں اک اک بوندکےپیچھے،نہ بھاگاہوں نہ بھاگوں گا
سمندر یوں بہم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا
عدیم انساں کی آنکھوں میں تو دنیا دیکھ سکتا ہوں
سبو کو جام ِ جم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا
No comments:
Post a Comment