Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Thursday, October 21, 2010

....جھوٹ کی عادت

یہ سچ ہے ہمیں جھوٹ کی عادت بھی بہت تھی
اس دل میں مگر تیری محبت بھی بہت تھی
کچھ ہاتھ بھی خالی تھے کہ ہم لے نہیں پائے
کچھ آپ کی بازار میں قیمت بھی بہت تھی
منزل سے ذرا پہلے وہ چھوڑ گیا یوں
کم حوصلہ راہی تھا ، مسافت بھی بہت تھی
اس دم تیرے کھو جانے کا کچھ غم بھی نہیں ہے
اُس وقت تجھے پانے کی حسرت بھی بہت تھی
اُس کو بھی بچھڑنے کا بہت رنج ہوا ہے
میرے لیے اُس کی یہ وضاحت بھی بہت تھی
سنتے ہیں میرے اپنے ہی تھے قتل میں شامل
کہتے ہیں انہیں اس پہ ندامت بھی بہت تھی

No comments:

Post a Comment