عشق کا ناس کرو گی، مجھے معلوم نہ تھا
میرے پلے ہی پڑو گی، مجھے معلوم نہ تھا
اک مہینے میں کماتا ہوں جو تنخواہ اسے
خرچ ہفتے میں کرو گی، مجھے معلوم نہ تھا
میں نے کھائی تھی قسم، کھاؤں گا بس رزقِ حلال
تم بھی احمق ہی کہو گی، مجھے معلوم نہ تھا
شعر کی طرح سدا عرض کروں گا خود کو
تم سدا حکم ہی دو گی، مجھے معلوم نہ تھا
جو سناؤ گی، سنوں گا ہمیشہ، لیکن
شعر تک تم نہ سنو گی، مجھے معلوم نہ تھا
زندگی ہی میں مجھے دیکھنا ہوگا یہ دن
مجھ کو مرحوم لکھو گی، مجھے معلوم نہ تھا
ساری دفعات ہی ہو جائیں گی لاگو مجھ پر
اتنے الزام دھرو گی، مجھے معلوم نہ تھا
عید کے دن بھی وہی جنگ کا نقشہ ہوگا
عید کے دن بھی لڑو گی، مجھے معلوم نہ تھا
سخت جانی میں بھی نکلو گی مثالی بن کر
مار کر مجھ کو مرو گی، مجھے معلوم نہ تھا
پتہ ہوتا تو نہ کرتا کبھی کوئی نیکی
تمہی جنت میں ملو گی، مجھے معلوم نہ تھا
No comments:
Post a Comment