Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Thursday, October 21, 2010

....چپ چاپ بکھر جاتا


میں عمر کے رستے میں چپ چاپ بکھر جاتا
اک دن بھی اگر اپنی تنہائی سے ڈر جاتا

میں ترکِ تعلق پہ زندہ ہوں ، سو مجرم ہوں
کاش اُس کے لئے جیتا، اپنے لئے مر جاتا

اُس رات کوئی خوشبو قربت میں نہیں جاگی
میں ورنہ سنور جاتا اور وہ بھی نکھر جاتا

اُس جانِ تکلم کو تم مجھ سے تو ملواتے
تسخیر نہ کر پاتا حیران تو کر جاتا

کل سامنے منزل تھی، پیچھے میرے آوازیں
چلتا تو بچھڑ جاتا، رکتا تو سفر جاتا

میں شہر کی رونق میں گم ہو کہ بہت خوش تھا
اک شام بچا لیتا، اک روز تو گھر جاتا

No comments:

Post a Comment