Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Thursday, October 21, 2010

....آزادیوں کے خواب

اچھے دنوں کی یاد میں آنکھیں برس گئیں

اپنوں کی صورتوں کو یہ کیسے ترس گئیں

پھولوں سی نرم نرم زمانے کی دھوپ میں

دل کی وہ خواہشیں تھیں کہ ساری جُھلس گئیں

جلتا رہا میرا تصور بھی رات دن

یادیں ہزار بار تری آ کے ڈس گئیں

خاموشیوں نے قید سزا کو بڑھا دیا

زنجیریں میرے ہاتھ کی کچھ اور کس گئیں

ویران تو رہی نہیں خوابوں کی بستیاں

آزادیوں کے خواب مسلسل سے بس گئیں


No comments:

Post a Comment