Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Sunday, October 31, 2010

.....یاد نہیں

آسماں تھا کہ زمیں یاد نہیں

اُس کو دیکھا تھا کہیں یاد نہیں

آسماں تھا کہ زمیں یاد نہیں

اُس کو دیکھا تھا کہیں یاد نہیں

چاند پگھلا تھا کہ لَو دیتی تھی

دُھوپ میں اُس کی جبیں یاد نہیں

تیرے اِقرار پہ دِل دھڑکا تھا

وہ گُماں تھا کہ یقیں یاد نہیں

دار کو دار کی رُت بھوُل گئی

تخت کو تخت نشیں یاد نہیں

دِل وہ برباد مَکاں ہے اَب تو

جس کو خُود اپنے مکیں یاد نہیں

جن کی کِرنوں سے دَمکتی تھی سَحر

وقت کو اَب وہ حسیں یاد نہیں

دِل پہ جب ہجر کا محشر گزرا

کون تھا دِل کے قَریں یاد نہیں

جس سے زخمی ہوُئیں آنکھیں محسن

وہ شرر تھا کہ نگیں یاد نہیں

چاند پگھلا تھا کہ لَو دیتی تھی

دُھوپ میں اُس کی جبیں یاد نہیں

تیرے اِقرار پہ دِل دھڑکا تھا

وہ گُماں تھا کہ یقیں یاد نہیں

دار کو دار کی رُت بھوُل گئی

تخت کو تخت نشیں یاد نہیں

دِل وہ برباد مَکاں ہے اَب تو

جس کو خُود اپنے مکیں یاد نہیں

جن کی کِرنوں سے دَمکتی تھی سَحر

وقت کو اَب وہ حسیں یاد نہیں

دِل پہ جب ہجر کا محشر گزرا

کون تھا دِل کے قَریں یاد نہیں

جس سے زخمی ہوُئیں آنکھیں محسن

وہ شرر تھا کہ نگیں یاد نہیں


No comments:

Post a Comment