Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Thursday, October 21, 2010

.....اسیر

سوکھے ہوئے لبوں کی صدا کا اسیر ہوں

میں خواہشوں کے طاس کی ٹیڑھی لکیر ہوں

ہر لمحہ رُخ بدلتے مزاجوں کو کیا کہوں

میں آپ اپنے شہر میں اپنی نظیر ہوں

جسموں کی تیز آنچ سے محفوظ رکھ مجھے

اے شورشِ حیات! میں اب گوشہ گیر ہوں

دستِ طلب دراز کروں کس کے سامنے

آئے نہ جس پہ حرفِ انا وہ فقیر ہوں

ردِعمل ہے تو مرے خوابِ سکون کا

یا میں تری جبیں کی ادُھوری لکیر ہوں

احمد میں کس کے لب سے غزل پرورش کروں

غالب ہوں میں نہ شہر تغزل کا میر ہوں


No comments:

Post a Comment