Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Tuesday, January 18, 2011

نہیں معلوم تھا ہمارے رشتے کا یہ انجام ہو گا

نہیں معلوم تھا ہمارے رشتے کا یہ انجام ہو گا
تو میرا نہیں رہے گا کسی اور کے نام ہو گا

تنہائی مقدر بن جائے گی خاموشی اسقدر ہو جائے گی
شام ڈھلتے ہی ہاتھوں میں جام ہو گا

یوں تو تجھ سے بھی حسین چہرے ہیں جیون میں
مگر یہ دل اب نہیں کسی کا غلام ہو گا


کسی نے جو پوچھا سبب اجڑے اجڑے رہنے کا
تیرا نام تک نہ لیا کہ تو بدنام ہو گا

لاکھ کوشش کی کہ تجھے بھلا دوں کسی صورت
پر اب تو شاید مر کر ہی یہ قصہ تمام ہو گا

میں نے جسے چاہنا تھا چاہ لیا عمر بھر کیلئے
میرا پیار اگر کوئی پانا چاہے گا وہ ناکام ہو گا

جس سے بچھڑے مدت ہوئی میں آج بھی ا’سی کا ہوں
ذرا سوچو میرے دل میں اسکا کیا مقام ہو گا

وہ میرا نہیں نہ سہی یہ لفظ تو میرے ہیں
ان میں تو اس کا ذکر صبح و شام ہو گا

ٓآج اس سے جدا ہوئے اک اور برس بیت گیا
چلو میخانے چلتے ہیں وہیں پہ اہتمام ہو گا

بھٹکتا رہوں گا در بہ در کبھی اس ڈگر کبھی اس ڈگر
وفا کے رستے کا بھلا کہاں اختتام ہو گا

مدت بعد اسنے پھر پکار ا ہے مجھے ہمایوں
سوچتا ہوں بھلا اب اسے مجھ سے کیا کام ہو گا