Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Wednesday, January 19, 2011

دو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں


لگتا نہیں ہے جی مرا اُجڑے دیار میں
کس کی بنی ہے عالمِ ناپائیدار میں

عُمْرِ دراز مانگ کے لائے تھے چار دن
دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں

بُلبُل کو باغباں سے نہ صَیَّاد سے گلہ
قسمت میں قید تھی لکھی فصلِ بہار میں

کہہ دو اِن حسرتوں سے کہیں اور جا بسیں
اتنی جگہ کہاں ہے دلِ داغدار میں

کانٹوں کو مت نکال چمن سے کہ باغباں
یہ بھی گلوں کے ساتھ پلے ہیں بہار میں

اک شاخ گل پہ بیٹھ کے بلبل ہے شادماں
کانٹے بچھا دئیے ہیں دل لالہ زار میں

دِن زندگی کے ختم ہوئے شام ہو گئی
پھیلا کے پاؤں سوئیں گے کُنجِ مزار میں

کتنا ہے بدنصیب ظفر دفن کے لیے
دو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں