کونپلیں پھر پھوٹ آئیں شاخ پر کہنا اسے
وہ نہ سمجھا ہے نہ سمجھے گا مگر کہنا اسے
وقت کا طوفان ہر اک شے بہا کر لے گیا
کتنی تنیہا ہو گئی ہے رہگزر کہنا اسے
ہم سفر کی راہ میں تنہا سفر کرتے ہوئے
آگیا ہے ختم ہونے کو سفر کہنا اسے
رس رہا ہو خون دل سے لب مگر ہنستے رہیں
کر گیا برباد مجھکو یہ ہنر کہنا اسے
جسنے زخموں سے میرا شہزاد سینا بھر دیا
مسکرا کر آج پیارے چارہ گر کہنا اسے
کونپلیں پھر پھوٹ آئیں شاخ پر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
وہ نہ سمجھا ہے نہ سمجھے گا مگر کہنا اسے
وقت کا طوفان ہر اک شے بہا کر لے گیا
کتنی تنیہا ہو گئی ہے رہگزر کہنا اسے
ہم سفر کی راہ میں تنہا سفر کرتے ہوئے
آگیا ہے ختم ہونے کو سفر کہنا اسے
رس رہا ہو خون دل سے لب مگر ہنستے رہیں
کر گیا برباد مجھکو یہ ہنر کہنا اسے
جسنے زخموں سے میرا شہزاد سینا بھر دیا
مسکرا کر آج پیارے چارہ گر کہنا اسے
کونپلیں پھر پھوٹ آئیں شاخ پر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔