ہم لوگ بارہا قتل ہوتے ہیں
قیدی ہو کے رہا قتل ہوتے ہیں
انسانوں میں خدا ڈھونڈنے والے
بسازشِ خدا قتل ہوتے ہیں
ٹکرا کے انکے دل کی دیواروں سے
نغمے بے وجہ قتل ہوتے ہیں
محبت خون کی پیاسی ہے اس میں
روزانہ ہزارہا قتل ہوتے ہیں
جب بات مجبوریوں پر آتی ہے
کئی عشق و وفا قتل ہوتے ہیں
دل کے سلگتے ارمانوں میں یاس
کچھ لوگ سدا قتل ہوتے ہیں