تیرا حسن ہو،میرا عشق ہو
تو پھر حسن و عشق کی بات ہو
کبھی میں ملوں،کبھی تو ملے
کبھی ہم ملیں، ملاقات ہو
کبھی تو ہو چپ،کبھی میں ہوں چپ
کبھی دونوں ہم چپ چاپ ہوں
کبھی گفتگو، کبھی تذکرے
کوئی ذکر ہو،کوئی بات ہو
کبھی وصل ہو تو دن کو ہو
کبھی ہجر ہو تو وہ رات ہو
کبھی میں تیرا،کبھی تو میرا
کبھی دونوں ہم ساتھ ساتھ ہوں
نہ نشیب ہوں نہ فراز ہوں
نہ ہی نیچ ہو، نہ ہی جات ہو
رہیں مسکراتے پیار میں
کھلیں پھول بن کر بہار میں
نہ زمین کوئی، نہ فلک کوئی
نہ وجود کوئی، نہ ہی ذات ہو
صرف تیرا حسن ہو، میرا عشق ہو
صرف اور صرف تیری میری ذات ہو