Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Saturday, January 29, 2011

...یوں ہے


عشق بس ایک کرشمہ ہے ، فسوں ہے ، یوں ہے

یوں تو کہنے کو سبھی کہتے ہیں، یوں ہے ، یوں ہے

جیسے کوئی درِ دل پر ہو ستادہ کب سے

ایک سایہ نہ دروں ہے ، نہ بروں ہے ، یوں ہے

تم محبت میں کہاں سود و زیاں لے آئے

عشق کا نام خِرد ہے نہ جنوں ہے ، یوں ہے

اب تم آئے ہو میری جان تماشا کرنے

اب تو دریا میں تلاطم نہ سکوں ہے ، یوں ہے

تو نے دیکھی ہی نہیں دشتِ وفا کی تصویر

نوکِ ہر خار پے اک قطرۂ خوں ہے ، یوں ہے

ناصحا تجھ کو خبر کیا کہ محبت کیا ہے

روز آ جاتا ہے سمجھاتا ہے یوں ہے ، یوں ہے

شاعری تازہ زمانوں کی ہے معمار فراز

یہ بھی اک سلسلۂ کن فیکوں ہے ، یوں ہے