Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Thursday, July 28, 2011

ایک سُونا سا چاند میرے فسانے میں رہ گیا


ایک سُونا سا چاند میرے فسانے میں رہ گیا
میں دوسروں کی شمعائیں جلانے میں رہ گیا

وہ آکے میرے شہر سے واپس بھی جا چکا
میں تھا کہ اپنے گھر کو سجانے میں رہ گیا

واپس ہوا تو گھر میرا شولوں کی زد میں تھا
میں راستوں کے دِیپ جلانے میں رہ گیا

ہر پَل فریب کھائے اور مسکرا دیا
اور یہ رواج میرے گھرانے میں رہ گیا

دنیا سے ساری عمر تعرف نہ ہو سکا
میں خود کو خود سے ملانے میں رہ گیا