Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Thursday, July 7, 2011

خواہش


کبھی وقت تم کو ملے اگر
کہیں دور تم کو میں لے چلوں
جہاں دنیا والے کہیں نہ ہوں
جہاں بے رخی کہ گلے نہ ہوں
جہاں گل وفا کہ ہوں چار سو
جہاں زخم اپنے ہرے نہ ہوں
تیرا ہاتھ ہو میرے ہاتھ میں
کسی خوبصورت سی رات میں
ہو گنگناتی ہوا وہاں
اور چاندنی بھی ہو ساتھ میں
تیرے روبرو میں کروں بیاں
کبھی اپنے دل کی بھی آرزو
کبھی میں کہوں کبھی تم کہو
کبھی ان کہی سی ہو گفتگو
کبھی تم سے پھر میں کروں بیاں
شب ِ ہجر کی بے چینیاں
کبھی تم بھی مجھ کہ بتاؤ پھر
کہ میرے بنا ہو رہے کہاں
ہو چاند تاروں کی روشنی
ہو لمحہ لمحہ میں بے خودی
مجھے دنیا والوں سے چھین کر
کبھی دل میں اپنے بٹھاؤ تم
کبھی ساری رسموں کو توڑ کر
میرے اتنے پاس چلے آؤ تم
کبھی سارے رستوں کو چھوڑ کر
کوئی راستہ تیرے سنگ چلوں
کبھی واقت تم کو ملے اگر۔۔۔۔
کہیں دور تم کو میں لے چلوں۔۔۔۔۔