Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Sunday, July 3, 2011

چلے تو کٹ


چلے تو کٹ ہي جائے گا سفر آہستہ آہستہ
ہم اس کے پاس جاتے ہيں مگر آہستہ آہستہ

ابھي تاروں سے کھيلون چاند کي کرنوں سے اٹھلائو
ملے گي اس کے چہرے کي سحر آہستہ آہستہ

دريچوں کو ديکھو، چلمنوں کے راز تو سمجھو
اٹھيں گے پردہ بائے بام و در آہستہ آہستہ

زمانے بھر کي کيفيت سمٹ آئے گي ساغر ميں
پيو ان انکھڑيوں کے نام پر آہستہ آہستہ

يونہي اک روز اپنے دل کا قصہ بھي سنا دينا
خطاب آہستہ آہستہ نظر آہستہ آہستہ