Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Sunday, July 17, 2011

اے شب تنہائی


اے شب تنہائی
اسے جو بڑے سکھ میں ھے
اسے کہنا
کہ رات کا پچھلا پہر ھے
اور ھم جاگتے ھیں
ہماری آنکھوں سے نیند کوسوں دور ھے
ھمارے لب ابھی تک اس کے نغمے گنگناتے ھیں
ھمارا ذہن اب بھی اس کی باتیں سوچتا ھے تو
کبھی ھم ہنس دیتے ہیں
کبھی جی بھر کے روتے ھیں
شب تنہائی کی یخ بستہ ہواؤ
اسے کہنا
ہم ابھی بھی باضو ہو کر تمھارا نام لیتے ھیں
اسے کہنا یا اپنا نقش دھو جائے
یا پھر سے اپنا ھو جائے