کردار تھے ہم جس کے
وہ کھیل محبت کا
جس شخص نے لکھا تھا
اس شخص نے جو چاہا
وہ کر کے دکھایا بھی
اور آخری منظر میں
اس کھیل میں باقی تھا
جو رنگ جدائی کا
وہ بھر کے دکھایا بھی
جو کچھ بھی ہوا اس پر
کیا اس کے سوا کہنا
بے بس تھے یہی اے جاں
تقصیر ہماری تھی
تحریر کسی کی تھی
تقدیر ہماری تھی