Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Sunday, July 17, 2011

جوگی


دیر ہوئی جب میں چھوٹا سا اک بچہ تھا
راہ میں مجھ کو ایک جوگی نے روکا تھا
تیرے ہاتھ کی ریکھا دیکھنا چاہتا ہوں
ماتھے پہ تیرے جو لکھا ہے وہ دیکھنا چاہتا ہوں
یہ کہہ کر تھام لی اس نے میری ہتھیلی
جیسے بوجھے کوئی پہیلی
بہت دیر تک وہ مجھ کو تکتا رہا
پھر اک آہ بھری اور کہنے لگا
بالک یہ جو تیرے ہاتھ کی ریکھا ہے
اس میں میں نے تیرا جیون دیکھا ہے
تیرا من اک سندر ناری توڑے گی
اک سپنا بھی نا پاس تیرے چھوڑے گی
رو رو کے ہاتھ تو بڑھائے گا
لیکن چندا ہاتھ تیرے نہ آئے گا
دکھ کا اتنا لمبا ساتھ نہیں دیکھا
میں نے اب تک ایسا ہاتھ نہیں دیکھا
دکھ ہی دکھ تیرے حصے میں آیا ہے
بالک یہ تو کیا لکھوا لایا ہے

ابنِ انشا