Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Wednesday, April 27, 2011

...غم کی تلاوت


ترے غم کی تلاوت کر رہے ہیں

ستاروں سے شکایت کر رہے ہیں
جنوں کے تجربوں کی نگہداری
بہ انداز قراست کر رہے ہیں
ترے شانوں پہ تابندہ نشاطے
بہاروں کی سخاوت کر رہے ہیں
نہ دے تہمت ہمیں مدھوشیوں کی

ذرا پی کر عبادت کر رہے ہیں
سحر کے بعد بھی شمعیں جلاؤ!
کہ پروانے شرارت کر رہے ہیں
خدا وندان گلشن ! یہ شگوفے
بہاروں سے بغاوت کر رہے ہیں
مرتب غم کے افسانوں سے ساغر
مسرت کی حکایت کر رہے ہیں