Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Friday, April 29, 2011

.... بدگُمانی

دُشمنِ جاں کئی قبیلے ہُوئے
پھر بھی خُوشبو کے ہاتھ پِیلے ہُوئے

بدگُمانی کے سَرد موسم میں
میری گُڑیا کے ہاتھ نِیلے ہُوئے

جب زمیں کی زباں چٹخنے لگی
تب کہیں بارشوں کے حیلے ہُوئے

وقت نے خاک وہ اُڑائی ہے
شہر آباد تھے جو ٹِیلے ہُوئے

جب پرندوں کی سانس رُکنے لگی
تب ہُواؤں کے کچھُ وسیلے ہُوئے

کوئی بارش تھی بدگُمانی کی
سارے کاغذ ہی دِل کے گَیلے ہُوئے