شب کی بیداریاں نہیں اچھی
اتنی مے خواریاں نہیں اچھی
وہ کہیں کبریا نہ بن جائے
ناز برداریاں نہیں اچھی
ہاتھ سے کھو نہ بیٹھنا اس کو
اتنی خودداریاں نہیں اچھی
کچھ رواداریوںکی مشق بھی کر
صرف ادا کاریاں نہیں اچھی
اے غفور الرحیم سچ فرما
کیا خطا کاریاں نہیں اچھی