Dast-e-Taqdeer Se Har Shakhs Nay Hissa Paya,Mere Hissay Main Teray Saath Ki Hasrat Aai...!!

Thursday, August 11, 2011

غمِ دنیا نے ہمیں جب کبھی ناشاد کیا



غمِ دنیا نے ہمیں جب کبھی ناشاد کیا
اے غمِ دوست تجھے ہم نے بہت یاد کیا
اشک بہہ بہہ کے مرے خاک پہ جب گرنے لگے
میں نے تجھ کو تیرے دامن کو بہت یاد کیا
قید میں رکھا ہمیں* صیاد نے کہ کہ کے یہی
ابھی آزاد کیا بس ابھی آزاد کیا
پھر گئیں *نظروں میں *آنسو بھری آنکھیں *اُن کی
جب کبھی غم نے مجھے مائل فریاد کیا
ہائے وہ دل مجھے اس دل پہ ترس آتا ہے
تو نے برباد کیا جس کو نہ آباد کیا
تجھ کو برباد تو ہونا تھا بہر حال خُمار
ناز کر ناز کہ اُس نے تُجھے برباد کیا